اپنی پسند کی شاعری تلاش کریں

پیر، 8 فروری، 2016

سب میں شامل ہو مگر سب سے جدا لگتی ہو .. ساحر لدھیانوی

ساحر لدھیانوی
سب میں شامل ہو مگر سب سے جدا لگتی ہو
صرف ہم سے نہیں خود سے بھی خفا لگتی ہو
آنکھ اٹھتی ہے نہ جھکتی ہے کسی کی خاطر 
جو کسی در پہ نہ ٹھہرے وہ ہوا لگتی ہو
زلفلہرائے تو آنچل میں چھپا لیتی ہو
ہونٹ تھرائیں تو دانتوں میں دبا لیتی ہو
جو کبھی کھل کے نہ برسے وہ گھٹا لگتی ہو
جاگی جاگی بظرآتی ہو نہ سوئی سوئی
تم کہ ہو اپنے خیالات میں کھوئی کھوئی
کسی مایوس مصور کی دعا لگتی ہو -

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں