اپنی پسند کی شاعری تلاش کریں

اتوار، 22 جولائی، 2012

شاعری سچ بولتی ہے


شاعری سچ بولتی ہے

لاکھ پردوں میں رہوں، بھید میرے کھولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
میں نے دیکھا ہے کہ جب میری زبان ڈولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے

تیرا اصرار کے چاہت میری بیتاب نہ ہو
واقف اس غم سے میرا حلقہ اے احباب نہ ہو
تو مجھے ضبط کے صحرائوں میں کیوں رولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے

یہ بھی کیا بات کے چھپ چھپ کے تجھے پیار کروں
گر کوئی پوچھ ہی بیٹھے تو میں انکار کروں
جب کسی بات کو دنیا کی نظر ٹٹولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے

میں نے اس فکر میں کاٹی کئی راتیں کئی دن
میرے شعروں میں تیرا نام نہ آئے لیکن
جب تیری سانس میری سانس میں رس گھولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے

تیرے جلووں کا ہے پرت میری اک اک غزل
تو میرے جسم کا سایا ہے تو کترا کے نہ چل
پردہ داری تو خود اپنا ہی بھرم کھولتی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں