لكھ دیا اپنے در پہ كسی نے اس جگہ پیار كرنا منع ہے
پیار اگر ہو بھی جائے كسی كو اس كا اظہار كرنا منع ہے
ان كی محفل میں جب كوئی جائے پہلے نظریں وہ اپنی جھكائے
وہ صنم جو خدا بن گئے ہیں ان كا دیدار كرنا منع ہے
جاگ اٹھیں گے تو آہیں بھریں گے حسن والوں كو رسوا كریں گے
سو گئے ہیں جو فرقت كے مارے ان كو بیدار كرنا منع ہے
ہم نے كی عرض اے بندہ پرور كیوں ستم ڈھا رہے ہو یہ ہم پر
بات سن كر ہماری وہ بولے ہم سے تكرار كرنا منع ہے
سامنے جو كھلا ہے جھرونكا آنا جانا قتیل ان كا دھوكا
اب بھی اپنے لیے اس گلی میں میں شب دیدار كرنا منع ہے
****
جب درمیاں ہمارے، یہ سنگدل زمانہ، دیوار چن رہا تھا
میں ضبط کی حدوں میں، تیری خموشیوں کی گفتار سُن رہا تھا
عرض و طلب کا نغمہ، کل رات جب چھیڑا تھا اک سازِ بے صدا پر
تھا محو میں بھی لیکن، سر بیخودی میں تو بھی، ہر بار دُھن رہا تھا
روزِازل سے مجھ کو، بت خانہِ وفا سے، تھی اِس لئے عقیدت
بِکھرے ہوئے بُتوں سے، میں اپنی عظمتوں کے، شہکار چُن رہا تھا
معلوم تھا یہ کس کو، غم کی سیاہ راتیں، کاٹے نہ کٹ سکیں گی
میں آس پاس اپنے، ہالا تسلیوں کا بیکار بُن رہا تھا
جب پو پھٹی تو بڑھ کر، کچھ نا اُمیدیوں نے مجھ سے قتیل پوچھا
کیا تو ہی ہے جواب تک، موہوم آہٹوں کی جھنکار سن رہا تھا
***
بے کیف جوانی میں کیا کیا سامان خریدے جاتے ہیں
آہوں کے بگولے اشکوں کے طوفان خریدے جاتے ہیں
دل سے تو کوئی کیا چاہے گا اس اُجڑے ہوئے کاشانے کو
مجبوری کا یہ عالم ہے مہمان خریدے جاتے ہیں
ہر چیز کا سودا چکتا ہے دن رات بھرے بازاروں میں
جھنکاریں بیچی جاتی ہیں ایمان خریدے جاتے ہیں
اک بات بھی ہوتی تُل جاتے ہم سونے کی میزانوں میں
افسوس یہاں دو کوڑی میں انسان خریدے جاتے ہیں.
***
زندگی میں تو سبھی پیار کیا کرتے ہیں
میں تو مر کر بھی مری جان تجھے چاہوں گا
Zindagi Main To Sabhi Pyaar Kiya Kartay Hain
Main To Mar Kar Bhi Meri Jaan Tujhay Chahoun Ga
تو ملا ہے تو یہ احساس ہوا ہے مجھ کو
یہ میری عمر محبت کے لیے تھوڑی ہے
To Mila Hay To Yeh Ahsaas Hua Hay Mujhko
Yeh Meri Umer Muhabbat k Liye Thori Hay
اک ذرا سا غمِ دوراں کا بھی حق ہے جس پر
میں نے وہ سانس بھی تیرے لیے رکھ چھوڑی ہے
Ek Zara Sa Gham-e-Doraan Ka Bhi Haq Hay Jis Par
Main nay Woh Saans Bhi Tere Liye Rakh Chori Hay
تجھ پہ ہو جاؤں گا قربان تجھے چاہوں گا
میں تو مر کر بھی مری جان تجھے چاہوں گا
Tujh Pah Ho Jaun Ga Qurbaan Tujhay Chahoun Ga
Main To Mar Kar Bhi Meri Jaan Tujhay Chahoun Ga
*****
نگاہوں میں خمار آتا ہوا محسوس ہوتا ہے
تصور جام چھلکاتا ہوا محسوس ہوتا ہے
Nigahoun Main Khumaar Ata Hua Mehsos hota hay
Tasawur-e-Jaam Chalkata hua Mehsoos Hota Hay
خرام ناز۔ اور اُن کا خرام ناز ؟ کیا کہنا
زمانہ ٹھوکریں کھاتا ہوا محسوس ہوتا ہے
Khram-e-Naaz. aur unka Kharam-e-Naaz? Kya Kehna
Zamana Thokrain Khata Hua Mehsos Hota Hay
تصور ایک ذہنی جستجو کا نام ہے شاید
دل اُن کو ڈھونڈ کر لاتا ہوا محسوس ہوتا ہے
Tasawur Aik Zehni Justaju Ka Naam Hay Shayad
Dil Unko Dhound Kar Laata hua Mehsoos Hota Hay
کسی کی نقرئی پازیب کی جھنکار کے صدقے
مجھے سارا جہاں گاتا ہوا محسوس ہوتا ہے
Kisi Ki Naqrai Pazaib Ki Jhankaar k Sadqay
Mujhay Sara Jahan Gaata Hua Mehsoos Hota Hay
قتیلؔ اب دل کی دھڑکن بن گئی ہے چاپ قدموں کی
کوئی میری طرف آتا ہوا محسوس ہوتا ہے
Qateel Ab Dil Ki Dharkan Ban Gayi Hay Chaap Qadmoun Ki
Koi Meri Taraf Aata Hua Mehsoos Hota Hay
****
جب درمیاں ہمارے، یہ سنگدل زمانہ، دیوار چن رہا تھا
میں ضبط کی حدوں میں، تیری خموشیوں کی گفتار سُن رہا تھا
عرض و طلب کا نغمہ، کل رات جب چھیڑا تھا اک سازِ بے صدا پر
تھا محو میں بھی لیکن، سر بیخودی میں تو بھی، ہر بار دُھن رہا تھا
روزِازل سے مجھ کو، بت خانہِ وفا سے، تھی اِس لئے عقیدت
بِکھرے ہوئے بُتوں سے، میں اپنی عظمتوں کے، شہکار چُن رہا تھا
معلوم تھا یہ کس کو، غم کی سیاہ راتیں، کاٹے نہ کٹ سکیں گی
میں آس پاس اپنے، ہالا تسلیوں کا بیکار بُن رہا تھا
جب پو پھٹی تو بڑھ کر، کچھ نا اُمیدیوں نے مجھ سے قتیل پوچھا
کیا تو ہی ہے جواب تک، موہوم آہٹوں کی جھنکار سن رہا تھا
***
بے کیف جوانی میں کیا کیا سامان خریدے جاتے ہیں
آہوں کے بگولے اشکوں کے طوفان خریدے جاتے ہیں
دل سے تو کوئی کیا چاہے گا اس اُجڑے ہوئے کاشانے کو
مجبوری کا یہ عالم ہے مہمان خریدے جاتے ہیں
ہر چیز کا سودا چکتا ہے دن رات بھرے بازاروں میں
جھنکاریں بیچی جاتی ہیں ایمان خریدے جاتے ہیں
اک بات بھی ہوتی تُل جاتے ہم سونے کی میزانوں میں
افسوس یہاں دو کوڑی میں انسان خریدے جاتے ہیں.
***
زندگی میں تو سبھی پیار کیا کرتے ہیں
میں تو مر کر بھی مری جان تجھے چاہوں گا
Zindagi Main To Sabhi Pyaar Kiya Kartay Hain
Main To Mar Kar Bhi Meri Jaan Tujhay Chahoun Ga
تو ملا ہے تو یہ احساس ہوا ہے مجھ کو
یہ میری عمر محبت کے لیے تھوڑی ہے
To Mila Hay To Yeh Ahsaas Hua Hay Mujhko
Yeh Meri Umer Muhabbat k Liye Thori Hay
اک ذرا سا غمِ دوراں کا بھی حق ہے جس پر
میں نے وہ سانس بھی تیرے لیے رکھ چھوڑی ہے
Ek Zara Sa Gham-e-Doraan Ka Bhi Haq Hay Jis Par
Main nay Woh Saans Bhi Tere Liye Rakh Chori Hay
تجھ پہ ہو جاؤں گا قربان تجھے چاہوں گا
میں تو مر کر بھی مری جان تجھے چاہوں گا
Tujh Pah Ho Jaun Ga Qurbaan Tujhay Chahoun Ga
Main To Mar Kar Bhi Meri Jaan Tujhay Chahoun Ga
*****
نگاہوں میں خمار آتا ہوا محسوس ہوتا ہے
تصور جام چھلکاتا ہوا محسوس ہوتا ہے
Nigahoun Main Khumaar Ata Hua Mehsos hota hay
Tasawur-e-Jaam Chalkata hua Mehsoos Hota Hay
خرام ناز۔ اور اُن کا خرام ناز ؟ کیا کہنا
زمانہ ٹھوکریں کھاتا ہوا محسوس ہوتا ہے
Khram-e-Naaz. aur unka Kharam-e-Naaz? Kya Kehna
Zamana Thokrain Khata Hua Mehsos Hota Hay
تصور ایک ذہنی جستجو کا نام ہے شاید
دل اُن کو ڈھونڈ کر لاتا ہوا محسوس ہوتا ہے
Tasawur Aik Zehni Justaju Ka Naam Hay Shayad
Dil Unko Dhound Kar Laata hua Mehsoos Hota Hay
کسی کی نقرئی پازیب کی جھنکار کے صدقے
مجھے سارا جہاں گاتا ہوا محسوس ہوتا ہے
Kisi Ki Naqrai Pazaib Ki Jhankaar k Sadqay
Mujhay Sara Jahan Gaata Hua Mehsoos Hota Hay
قتیلؔ اب دل کی دھڑکن بن گئی ہے چاپ قدموں کی
کوئی میری طرف آتا ہوا محسوس ہوتا ہے
Qateel Ab Dil Ki Dharkan Ban Gayi Hay Chaap Qadmoun Ki
Koi Meri Taraf Aata Hua Mehsoos Hota Hay
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں