اپنی پسند کی شاعری تلاش کریں

اتوار، 29 ستمبر، 2013

حبیب جالب



آگ ہے پھیلی ہوئی کالی گھٹاؤں کی جگہ

بددعائیں ہیں لبوں پر اب دعاؤں کی جگہ
انتخابِ اہلِ گلشن پر بہت روتا ہے دل
دیکھ کر زاغ و زغن کو خوش نواؤں کی جگہ
کچھ بھی ہوتا پر نہ ہوتے پارہ پارہ جسم و جاں
راہزن ہوتے اگر ان رہنماؤں کی جگہ
لُٹ گئی اس دور میں اہلِ قلم کی آبرو
بک رہے ہیں اب صحافی بیسواؤں کی جگہ
کچھ تو آتا ہم کو بھی جاں سے گزرنے کا مزہ
غیر ہوتے کاش جالب آشناؤں کی جگہ
حبیب جالب

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں