چلو وہ عشق نہیں چاہنے کی عادت ہے / احمد فراز غزل Chalo Woh Ishq Nahi Chahne Ki Aadat Hai - Ahmad Faraz Ghazal - Ahmad Faraz Shayari
چلو وہ عشق نہیں چاہنے کی عادت ہے
یہ کیا کریں کہ ہمیں ڈوبنے کی عادت ہے
تو اپنی شیشہ گری کا ہنر نہ کر ضائع
میں آئینہ ہو مجھے ٹوٹنے کی عادت ہے
میں کیاکہوں کہ مجھے صبر کیوں نہیں آتا
میں کیا کروں کہ تجھے دیکھنے کی عادت ہے
تیرے نصیب میں اے دل صدا کی محرومی
نہ وہ سخی نہ تجھے مانگنے کی عادت ہے
وِصال میں بھی وہی ہے فِراق کا عالم
کہ سکو نیند مجھے رَت جَگے کی عادت ہے
یہ مشکلیں تو پھر کیسے راستے طے ہوں
میں نا صبُور اسے سوچنے کی عادت ہے
یہ خود اذیتی کب تک فراز تو بھی اسے
نہ یاد کر کہ جسے بھولنے کی عادت ہے
احمد فراز